کرونا وائرس کے بارے میں اہم معلومات اور احتیاتی تدابیر
کرونا وائرس ایک ایسی بیماری جو کہ دسمبر ٢٠١٩ کو چین کے شہر ووہان میں پائیگی
اسکے بعد پاس کے بیشتر ممالک میں یہ وائرس پھیلتا گیا یہاں تک کہ ہمارے وطن عزیز پاکستان میں بھی پہنچ گیا ..
اور فی الوقت اس وبائی بیماری کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے.
مین لینڈ ہیلتھ اتھارٹیز کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق کیسز کی عالمات میں بخار، بے چینی، خشک کھانسی اورسانس لینے میں دقت شامل ہیں. بعض کیسز میں سنگین حالت ہو جاتی ہے. زائد العمر افراد یا ایسے افراد جن کے اندر کوئی بیماری پہلے سے موجود ہو ں ان کو شدید خطرہ ہوتا ہے کہ ان کی بیماری بگڑ کر سنگین صورت اختیار کر لے۔
اور یہ وائرس رابطے کے ذریعے منتقل ہوسکتا ہے۔انکیوبیشن کی مدت کا زیادہ تر اندازہ 1 سے 14 دن تک ہوتا ہے ، عام طور پر 5 دن ہے،
کچھ احتیاطی تدابیر جو مین لینڈ ہیلتھ اتھارٹیز کی طرف سے فراہم کی گئی ہیں اسے غور فرما لیں..
١:عوامی ذریعہ نقل و حمل اختیار کرتے وقت یا پُرہجوم مقامات پر ٹھہرتے ہوئے سرجیکل ماسک پہن لیں۔ یہ اہم ہے کہ ماسک کو درست طریقے سے پہنا جائے، جس میں شامل ہے کہ ماسک کو پہننے سے قبل اور اتارنے کے بعد ہاتھ کی صحت کا
خیال رکھا جائے؛
٢: ہاتھوں کی صفائی کثرت سے کریں، بالخصوص منہ، ناک یا آنکھوں کو چھونے سے قبل؛ کھانے سے قبل؛ ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد،عوامی تنصیبات جیسا کہ ہینڈ ریلز یا دروازے کی نابز کو چھونے کے بعد، یا جب کھانسنے اور چھینکنے
کے بعد ہاتھ تنفسی رطوبات سے آلودہ ہوں۔
٣: ٹائلٹ استعمال کرنے کے بعد، جراثیموں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فلشنگ سے قبل ٹائلٹ کے ڈھکن کو گرا دیں(اگر فینسی ٹایلیٹ ہے تو)
٤: ہاتھ کم از کم 20 سیکنڈوں کے لیے، صابن اور پانی سے دھوئیں۔ پھر ایک قابل تلفی کاغذی تولیہ یا ہینڈ ڈرائر سے خشک کریں۔ اگر ہاتھ دھونے کی سہولیات دستیاب نہ ہوں، یا جب ہاتھ واضح طور پر گندے نہ ہوں، تو ٪80 تا 70 الکوحل کےبنے ہوئے ہینڈ رف سے ہاتھ کو صاف کرنا ایک موثر متبادل ہے.
٥:چھینکنے اور کھانسنے سے قبل اپنے منہ، ہاتھ ٹشو پیپر سے ڈھانپ لیں۔ آلودہ ٹشوؤں کو ڈھکن والی ردی کی ٹوکری میں تلف کریں، پھر اچھی طرح سے ہاتھ دھوئیں...
شکریہ
رفیع فیضی
بلاگر
اسکے بعد پاس کے بیشتر ممالک میں یہ وائرس پھیلتا گیا یہاں تک کہ ہمارے وطن عزیز پاکستان میں بھی پہنچ گیا ..
اور فی الوقت اس وبائی بیماری کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے.
مین لینڈ ہیلتھ اتھارٹیز کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق کیسز کی عالمات میں بخار، بے چینی، خشک کھانسی اورسانس لینے میں دقت شامل ہیں. بعض کیسز میں سنگین حالت ہو جاتی ہے. زائد العمر افراد یا ایسے افراد جن کے اندر کوئی بیماری پہلے سے موجود ہو ں ان کو شدید خطرہ ہوتا ہے کہ ان کی بیماری بگڑ کر سنگین صورت اختیار کر لے۔
اور یہ وائرس رابطے کے ذریعے منتقل ہوسکتا ہے۔انکیوبیشن کی مدت کا زیادہ تر اندازہ 1 سے 14 دن تک ہوتا ہے ، عام طور پر 5 دن ہے،
کچھ احتیاطی تدابیر جو مین لینڈ ہیلتھ اتھارٹیز کی طرف سے فراہم کی گئی ہیں اسے غور فرما لیں..
١:عوامی ذریعہ نقل و حمل اختیار کرتے وقت یا پُرہجوم مقامات پر ٹھہرتے ہوئے سرجیکل ماسک پہن لیں۔ یہ اہم ہے کہ ماسک کو درست طریقے سے پہنا جائے، جس میں شامل ہے کہ ماسک کو پہننے سے قبل اور اتارنے کے بعد ہاتھ کی صحت کا
خیال رکھا جائے؛
٢: ہاتھوں کی صفائی کثرت سے کریں، بالخصوص منہ، ناک یا آنکھوں کو چھونے سے قبل؛ کھانے سے قبل؛ ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد،عوامی تنصیبات جیسا کہ ہینڈ ریلز یا دروازے کی نابز کو چھونے کے بعد، یا جب کھانسنے اور چھینکنے
کے بعد ہاتھ تنفسی رطوبات سے آلودہ ہوں۔
٣: ٹائلٹ استعمال کرنے کے بعد، جراثیموں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے فلشنگ سے قبل ٹائلٹ کے ڈھکن کو گرا دیں(اگر فینسی ٹایلیٹ ہے تو)
٤: ہاتھ کم از کم 20 سیکنڈوں کے لیے، صابن اور پانی سے دھوئیں۔ پھر ایک قابل تلفی کاغذی تولیہ یا ہینڈ ڈرائر سے خشک کریں۔ اگر ہاتھ دھونے کی سہولیات دستیاب نہ ہوں، یا جب ہاتھ واضح طور پر گندے نہ ہوں، تو ٪80 تا 70 الکوحل کےبنے ہوئے ہینڈ رف سے ہاتھ کو صاف کرنا ایک موثر متبادل ہے.
٥:چھینکنے اور کھانسنے سے قبل اپنے منہ، ہاتھ ٹشو پیپر سے ڈھانپ لیں۔ آلودہ ٹشوؤں کو ڈھکن والی ردی کی ٹوکری میں تلف کریں، پھر اچھی طرح سے ہاتھ دھوئیں...
شکریہ
رفیع فیضی
بلاگر
مسج فروم :مین لینڈ ہیلتھ اتھارٹیز
Comments
Post a Comment